ISI سربراہان


آئی ایس آئی کے بانی
 میجر جنرل شاہدحامد (جو کہ بعد میں شہید جنرل ضیاء الحق کی پہلی کابینہ میں وزیر رہے ہیں ) آئی ایس آئی کے بانی تھے اور اس کے پہلے سربراہ مقرر کئے گئے آئی ایس آئی کے قیام کے وقت شاہدحامد لیفٹنٹ کرنل  کے عہدے پر فائز تھے اس طرح آئی ایس آئی کے پہلے سربراہ لیفٹنٹ کرنل  کے عہدے کے حامل تھے انہوں نے اس چیلنج کو قبول کیا اس وقت کے سیکرٹری دفاع اسکندر مرزا جو کہ بعد میں پاکستان کے صدر بنے انہوں نے اس پاکستانی ادارے کے قیام کے سلسلے میں
اس وقت میجر جنرل شاہد حامد کے ساتھ تعاؤن کیا۔
تنظیم
  جو14جولائی 1948ء میں لیفٹیننٹ کرنل شاہد حمید جنہیں بعد میں دو ستارہ میجر جنرل بنایا گیا.پھر میجر جنرل (ریٹائرڈ)سکندر مرزا (جو اس وقت ڈیفنس سیکرٹری تھے) نے انہیں ملٹری انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر بنا دیا
.پھر انہیں آئی ایس آئی کی تنظیم کرنے کو کہا گیا.اور انہوں نے یہ کام میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت ڈپٹی چیف آف اسٹاف تھے) کی مدد سے کیا.تینوں مسلح افواج سے افسران لیے گئے.اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سویلین بھی بھرتی کیے گئے.I.S.I کی موجودہ ترقی کے کےپیچھے میجر جنرل کاتھوم کا ذہن کارفرما تھا
    جو1950-59  ڈائریکٹر جنرل رہے        .
آئی ایس آئی کا ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں واقع ہے.اسکا سربراہ حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل ہوتا ہے.اسکے ماتحت مزید 3 ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کام کرتے ہیں۔
.
آئی ایس آئی کے چند دیگر سربراہ
بریگیڈئیر شاہد حامد کے بعد کافی مدت تک آئی ایس آئی کے سربراہ بریگیڈئر کے عہدے کے افسر رہے
ایس آئی کے قائم مقام سربراہ رہے تھے انہوں نے جنرل ایوب خان کو اسکندر میرزا کی اُن سازشوں کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ وہ ایوب خان کے خلاف کررہے تھے کہ سات اکتوبر کو اسکندر میرزا ائیرفورس کے افسران کے زریعے فوج کے اعلیٰ افسران کو گرفتار کر لیں گیں۔ اِن ہی اطلاعا ت کی وجہ سے جنرل ایوب خان نے اسکندر میرزا کا تختہ الٹ دیا اور ملک کے پہلے مارشل ایڈمنسٹریٹر اور صدر بن گئے ان کے بعد ایوب خان کے دور میں آئی ایس آئی کے ڈحانچے میں تبدیلی کی گئی جس کے بعدآئی ایس آئی کا سربراہ پہلے میجر جنرل کے عہدے کا بنایا جانے لگا اس کے بعد پھر یہ لیفٹنٹ جنرل کے عہدے کے ہو نے لگے مگر اب دوبارہ سے میجر جنرل کے عہدے کے افسر آئی ایس آئی کی کمان کرنے لگے ہیں۔
میجر جنرل اکبر خان
بعد میں لیفٹنٹ جنرل کے عہدے پرفائز ہوئے اور وہ اُن سات جنرلوں میں شامل تھے جو کہ سابق صدر پاکستان جنرل ضیاء الحق سے سینئر تھے سابق آرمی چیف جنرل ٹکا خان نے اپنے جانشین کے طور پر لیفٹنٹ جنرل اکبر خان کا نام پیش کیا تھا جسے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے مسترد کرکے جنرل ضیاء الحق کو منتخب کیا تھا جنرل ضیاء الحق کے آر می چیف بن جانے کے بعد انہوں نے استعفیٰ دیدیا تھا۔
لیفٹنٹ جنرل غلام جیلانی یہ بھی ان سات جنرلوں میں شامل تھے جو کہ جنرل ضیاء الحق سے سینئر تھے مگر انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تھا اور ان کو آئی ایس آئی کا سربراہ مقرر کردیا گیا شہید جنرل ضیاء الحق جب کامیاب انقلاب کے نتیجے میں ملک کے سربراہ بن گئے تو جنرل غلام جیلانی پنجاب کے گورنر بنائے گئے لیفٹنٹ جنرل (ر) غلام جیلانی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی تربیت کے نتیجے میں نواز شریف سیاستدان بن کر ابھرے۔
لیفٹنٹ جنرل ریاض
یہ دوران ملازمت ہی انتقال کرگئے
لیفٹنٹ جنرل اختر عبدالرحمان

میجر جنرل   (ریٹائرڈ ) کے ایم اظہر جب کرنل کے عہدے پر فائز تھے اس وقت کے اسکندر مرزا پاکستان کے صدر تھے تو اس وقت کے ایم اظہر آئی
 جب لیفٹنٹ کرنل تھےاس وقت آئِ
ان کے د ور میں آئی ایس آئی کی حیئت میں تبدیلی لائی گئی جس کے نتیجے میں آئی ایس آئی نے ایک جانب افغانستان کے حوالے سے روس اور اس کے بین القوامی ادارے کے جی بی کا مقابلہ کیا دوسری جانب امریکی سی آئی اے کے ہم پلہ ہو گئی
لیفٹنٹ جنرل حمید گل ۔مشہور سیاسی اتحاد آئی جے آئی کی تخلیق کی زمہ داری لیفٹنٹ جنرل حمید گل کے سر باندھی جاتی ہے  مشہور رہنما اور حزب اختلاف کے قائد نوابزادہ نصراللہ خان کے بقول پاکستان میں جتنے بھی  سیاسی اتحاد تشکیل پائے ہیں ان کی پشت پر لیفٹنٹ جنرل حمید گل
(ریٹائرڈ)
ایجنسیوں کا ہاتھ ہوتا ہے  

۔لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ شمس الرحمان کلو .اُن کو سابق وزیر اعظم بے نظیر صاحبہ اپنے پہلے دور اقتدار میں لائیں تھیں اس وقت اس فیصلے پر بہت نکتہ چینی کی گئی کہ ایک ریٹائرڈ افسر کو آئی ایس آئی کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے ۔
لیفٹنٹ جنرل اسد درانی

لیفٹنٹ جاوید ناصر
اُن کو عبوری وزیر اعظم بلخ شیر مزاری کے دور میں معطل کر دیا گیا تھا۔
لیفٹنٹ جنرل جاوید اشرف قاضی یہ بعد میں ریلوے کے وزیر بھی مقرر ہوئے
لیفٹنٹ جنرل نسیم رانا
لیفٹنٹ جنر ل ضیاالدین بٹ ان کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے فوج کا سربراہ مقرر کیا تھا مگر ان کی تقرری کو کور کمانڈروں نے مسترد کردیا تھا جس کے نتیجے میں لیفٹنٹ جنرل ضیاء الدین بٹ اپنے نئے عہدے کا حلف نہیں اٹھا سکے پھر نواز شریف کی حکومت کا بستر ہی گول ہو گیا۔
لیفٹنٹ جنرل محموداحمد
لیفٹنٹ جنرل احسان الحق
لیفٹنٹ جنرل پرویز اشفاق کیانی اب پاک فوج کے سربراہ اور جنرل کے عہدے پر فائض ہیں ۔
لیفٹنٹ جنرل ندیم تاج

General Nadeem Taj.jpg










لیفٹنٹ جنرل شجاع پاشا








لیفٹنٹ جنرل ظہیر السلام
موجودہ سربراہ








آئِ ایس آئی کے سربراہوں کی فہرست
Director Generals of the ISI
  1. Colonel Syed Shahid Hamid 1948-1950
  2. MGen Robert Cawthome. 1950-1959
  3. BGen Riaz Hussain.[6] 1959 - 1966
  4. MGen (then BGen) Mohammad Akbar Khan.[7] 1966 - 1971
  5. LGen (then Maj Gen) Ghulam Jilani Khan. 1971 - 1978
  6. LGen Muhammad Riaz. 1978 - 1980
  7. LGen Akhtar Abdur Rahman. 1980 - March 1987
  8. LGen Hamid Gul. March 1987 - May 1989
  9. LGen (retd) Shamsur Rahman Kallu. May 1989 - August 1990
  10. LGen Asad Durrani. August 1990 - March 1992
  11. LGen Javed Nasir. March 1992 - May 1993
  12. LGen Javed Ashraf Qazi. May 1993 - 1995
  13. LGen (then Maj Gen) Naseem Rana. 1995 - October 1998
  14. LGen Ziauddin Butt. October 1998 - October 1999
  15. LGen Mahmud Ahmed. October 1999 - October 2001
  16. LGen Ehsan ul Haq. October 2001 - October 2004
  17. LGen Ashfaq Parvez Kayani. October 2004 - October 2007
  18. LGen Nadeem Taj. October 2007 - October 2008
  19. LGen Ahmad Shuja Pasha. October 2008–Present
19 March 2012 - present: LGen Zaheerul Islam      -20